عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 43809
جواب نمبر: 43809
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 308-228/D=3/1434 اگر کسی علامت سے معلوم ہوجائے کہ شوہر کی منی ہے تو دوبارہ غسل واجب نہیں لیکن اگر کسی علامت سے یہ متعین نہ ہوسکے یا غالب گمان عورت کی منی ہونے کا ہو اور دوبارہ سونے، پیشاب کرنے اور چالیس قدم یا زیادہ چلنے سے پہلے پھر منی نکل آئے تو دوبارہ غسل واجب ہوگا ورنہ نہیں، لو جامع أو احتلم أو اغتسل قبل أن یبول أو ینام أو یمشي ثم خرج بقیة المني یجب علیہ الغسل ثانیا ولو اغتسلت ثم خرج منہا بقیة مني الزوج لا غسل علیہا (منیة المصلي: ۱۵) اس کی وجہ سے روزہ میں کوئی فساد نہیں آئے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند