عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 35317
جواب نمبر: 35317
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 2338=993-12/1432 (۱) پچھلے سال کی قربانی رہ گئی، اس کا تو حکم یہ ہے کہ ایک سال کی درمیانی درجہ کی بکری کی قیمت کا صدقہ کردیں، یعنی غرباء فقراء کو قیمت دیدیں اور امسال قربانی کریں۔ (۲) اور زکاة پچھلے سال کی اداء نہ کرسکے وہ اداء کرنا اب بھی واجب ہے، ارو جب کہ سونے کے زیورات کی زکاة دینا ہے تو بوقت ادائیگی سونے کی جو قیمت ہے اس کو محسوب کرکے پچھلے سال کی بھی زکاة اداء کریں، اور امسال کی زکاة بھی دیدیں اور ان زیورات کی مالک اگر بیوی ہے تو اصالةً زکاة بھی بیوی پر ہی واجب ہے، البتہ اگر آپ بیوی کی اجازت سے اداء کردیں تو ادائیگی درست ہوجائے گی، اور بیوی برئ الذمہ ہوجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند