عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 60062
جواب نمبر: 6006201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1095-1127/L=9/1436-U گونگے آدمی کا ذبح کرنا جائز ہے، أو کان الذابح أخرس لأن الأخرس عاجز عن الذکر معذور وتقوم الملة مقام التسمیة کالناسي بل أولی (مجمع الأنہر: ۴/۱۵۴) وفي نفع المفتي: الاستفسار: ہل یجوز ذبح الأبکم۔ الاستبشار: نعم: فإنہ معذور في ترک التسمیة کما في مختصر الوقایة (نفع المفتي: ۱۹۳)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
قربانی کے لیے میرے پاس چار بکریاں تھیں گزشتہ رات تین بکریاں چوری ہوگئیں، میں تین دوسری بکریاں خریدنے کی طاقت رکھتا ہوں۔ اس صورت میں قرآن اور حدیث کے مطابق مجھے کیا کرنا ہوگا؟
3252 مناظرفی كونٹل گوشت كی قیمت طے كركے عقیقہ كی نیت سے بكرا ذبح كرنا؟
3865 مناظرپینتالیس
دن کا میرا ایک لڑکا ہے، اس کو اس کے نانا نے سونا کی زنجیر دی ہے جس کی قیمت
تقریباً بارہ ہزار سے تیرہ ہزار ہے۔ کیا اس عیدالاضحی کے موقع پر اس پر قربانی
واجب ہے؟ کیا اس پر زکوة بھی دی جائے گی؟ برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔
اجتماعی قربانی كا انتظام كیسا ہونا چاہیے؟
3064 مناظر