• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 61792

    عنوان: سلام کرنے میں الفاظ زائدا ستعمال کرنا بدعت ہے یا نہیں؟

    سوال: محترم مفتیان کرام دارالعلوم۔ حضور کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کے میرے ایک دوست صاحب ہیں جو میرے ساتھ ہی میرے آفس میں کام کرتے ہیں۔ وہ جناب جب بھی میرے آفس روم میں آتے ہیں تو فرماتے ہیں۔۔۔ السلام علیکم ایوری ون۔۔ Asslam O Alaikum Everyone میرے بارہا سمجھانے پر بھی وہ صاحب اس بات سے تائب نہیں ہوتے اور اس پر بحث کرتے ہیں جبکہ میں نے انہیں بتایا بھِی ہے کہ اس طرح دین کے کسی کام میں الفاظ کا زائد استعمال کرنا۔ بڑھانا یا گھٹانا بدعت کہلاتا ہے ۔ اس پر وہ صاحب مجھ سے بحث کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ایسے کوء بدعت ودعت نہیں ہوتی۔ آہستہ آہستہ ان کی یہ حرکت اب آفس کے دوسرے لوگوں نے بھی اپنانی شروع کردی ہے ۔۔ براہ کرم اس معاملے پر آپ حضرات رہنماء فرمائیں

    جواب نمبر: 61792

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 796-796/Sd=1/1437-U سلام کے جو الفاظ حدیث میں مروی ہیں، اُن ہی الفاظ میں سلام کرنا چاہیے، اپنی طرف سے سلام کے ساتھ کسی لفظ کی زیادتی صحیح نہیں ہے، ہم کوشریعت کے حکم پر بغیر کمی زیادتی کے عمل کرنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند