• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 65889

    عنوان: نماز ہرحال میں ادا کرنی چاہئے

    سوال: مولانا طارق جمیل صاحب بیان میں فرما رہے تھے کہ نماز ہر حال میں ادا کرنی چاہئے ، جس کا ثواب الگ ہے، کہتے ہیں ، ان لوگوں کی باتوں پر دھیان مت دو کہ تم حرام کھاتے ہو ، حرام پہنتے ہو ، تمہاری نماز کا کیا فائدہ ؟ آگے کہتے ہیں کہ نماز ہر حال میں پڑھو، کل قیامت کے دن آپ کو کم سے کم نماز نہ پڑھنے کا گناہ تو نہیں ہوگا۔

    جواب نمبر: 65889

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 869-869/M=9/1437 آپ اس بارے میں کیا پوچھنا چاہتے ہیں؟ اس کے متعلق کوئی سوال ہی قائم نہیں کیا ہے، یہ بات صحیح ہے کہ نماز ہرحال میں ادا کرنی چاہئے، نماز پڑھنے کا مستقل ثواب ہے لیکن اگر کوئی شخص حرام غذا کھاتا ہے اور حرام لباس پہنتا ہے تو اس سے بچنا او ربچنے کی فکر کرنا بھی اہم ہے اور محض اس کی وجہ سے نماز چھوڑ دیناکہ ہمارا کھانا پینا حرام ہے تو نماز سے کیا فائدہ؛ یہ دوہرا جرم ہے، ایک جرم حرام استعمال کرنے کا اور دوسرا جرم نماز چھوڑنے کا۔ حضرت مولانا طارق جمیل صاحب نے اگر اپنے بیان میں ایسا کہا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ حرام کھانے پینے کو لائق توجہ نہیں سمجھ رہے ہیں بلکہ اصل منشاء نماز پر زور دینا ہے کہ نماز ہر حال میں پڑھو تاکہ قیامت کے دن ترک نماز کے مواخذہ سے تو بچ سکو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند