• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 13199

    عنوان:

    میں ایک مسلمان لڑکی کو گزشتہ چار سال سے پسند کرتا ہوں۔ بدقسمتی سے جوانی کے جذبات کی وجہ سے ہم نے جنسی نیت سے بہت سی مرتبہ جسمانی ربط کیا (یعنی بوسہ لینا، چپکنا، لاڈو پیارکرنا اور ایک دوسرے کے عضو مخصوص کو چھویا)۔ مزید ہم فون پر جنسی بات چیت کیا کرتے تھے ۔ تاہم ہم نے کبھی بھی جماع نہیں کیا۔ اب میں اس لڑکی کے ساتھ شادی کرنا چاہتاہوں۔ کیا اس کے ساتھ میرا نکاح درست ہے؟ برائے کرم مشورہ عنایت فرماویں۔

    سوال:

    میں ایک مسلمان لڑکی کو گزشتہ چار سال سے پسند کرتا ہوں۔ بدقسمتی سے جوانی کے جذبات کی وجہ سے ہم نے جنسی نیت سے بہت سی مرتبہ جسمانی ربط کیا (یعنی بوسہ لینا، چپکنا، لاڈو پیارکرنا اور ایک دوسرے کے عضو مخصوص کو چھویا)۔ مزید ہم فون پر جنسی بات چیت کیا کرتے تھے ۔ تاہم ہم نے کبھی بھی جماع نہیں کیا۔ اب میں اس لڑکی کے ساتھ شادی کرنا چاہتاہوں۔ کیا اس کے ساتھ میرا نکاح درست ہے؟ برائے کرم مشورہ عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 13199

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1233=955/ھ

     

    اب تک جو کچھ کیا وہ بڑے بڑے گناہوں کا ارتکاب ہے، ان سے سچی پکی توبہ واجب ہے، البتہ ان گناہوں کے ارتکاب سے نکاح آپ دونوں کا حرام نہ ہوگا، بلکہ نکاح اپنی شرائط کے ساتھ جب کرلیں گے تو وہ حلال اور درست ہوگا، بشرطیکہ کوئی سبب مانع نکاح مثل رضاعت وغیرہ نہ ہو، اگر ایسا ہوگا تو حکم بدل جائے گا، مقامی علمائے کرام سے اچھی طرح سمجھ لیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند