• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 58151

    عنوان: گاؤں میں جمعہ سے متعلق استفسار

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میں ایک گاؤں میں امامت کرتاہوں جس میں ۲۰۰ گھر ہیں، اور ۲۰۰ میں سے ۶۰ گھر مسلمانوں کے ہیں اور دو مسجد ہیں، دونوں میں جمعہ کی نماز ہوتی ہے، جس مسجد میں رہتاہوں، میں نے مقتدیوں سے سوال کیا، کیا تم نے کسی مفتی سے فتوی لیا ہے کہ یہاں جمعہ کی نماز ہوگی یا نہیں؟ انہوں نے جواب دیا کسی سے نہیں پوچھا ، ہاں ایک بات ہے کہ ایک میانجی نے کہا کہ اب اس گاؤں کی دوسری مسجد میں جمعہ کی نماز ہوتی ہے تو ہم بھی کرو، تب سے یہاں جمعہ کی نماز ہورہی ہے، تین سال ہوگئے ، کیا اس مسجد میں جمعہ درست ہوگی یا نہیں؟ اور ایسی حالت میں کیا ؟

    جواب نمبر: 58151

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 712/745/L=6/1436-U جمعہ کے صحیح ہونے کے لیے شہر، قصبہ یا قریہٴ کبیرہ (بڑا گاوٴ) کا ہونا ضروری ہے، چھوٹے گاوٴں میں جمعہ کی نماز دست نہیں، آپ نے گاوٴں کے جو احوال لکھے ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ چھوٹا گاوٴں ہے جس میں جمعہ درست نہیں، بہتر ہے کہ دارالعلوم دیوبند یا مظاہر علوم سے فارغ کم ازکم دو مفتیانِ کرام کو لے جاکر اس گاوٴں کا معائنہ کرادیا جائے، معائہ کے بعد وہ حضرات جو کچھ فرمائیں اسی کے مطابق عمل کیا جائے، اگر وہ قریہٴ صغیرہ بتائیں تو جمعہ کو موقوف کردیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند