• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 59281

    عنوان: فکس ڈیپازٹ کے طور پر رقم جمع کرنے پر اگر اضافہ کے ساتھ رقم ملتی ہے تو اضافہ كیا سود ہے

    سوال: میرا پہلا سوال آپ سے یہ ہے کہ دبئی اسلامی بینک پاکستان میں کچھ رقم فکس ڈیپازٹ کے طورپرجمع کرانا جائز ہے یا نہیں ؟ اور دوسرا سوال یہ ہے کہ عرب امارات کا ایک بنک المشرق ملینیر سرٹیفکیٹ مثلاً 1000 درھم کا 1025 درھم میں دیتا ہے اور ہر مہینہ قرعہ اندازی سے انعام دیتا ھے جائز ہے یا نہیں؟ مہربانی کر کے تفصیل سے جواب دیں۔

    جواب نمبر: 59281

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 797-622/D=7/1436-U (۱) فکس ڈیپازٹ کے طور پر رقم جمع کرنے پر اگر اضافہ کے ساتھ رقم ملتی ہے تو اضافہ یقینا سود ہے کیونکہ رقم بینک کے پاس یا بطور امانت ہے یا بطور قرض، اور دونوں صورتوں میں اضافہ کا جواز نہیں ہے۔ پس اضافہ کے پیش نظر فکس ڈپازٹ کرنا جائز نہیں اور اگر اسی قدر رقم واپس ملے گی جو آدمی نے جمع کیا ہے تو یہ بلاشبہ جائز ہے۔ (۲) قرعہ اندازی کے ذریعہ جو انعام دیا جاتا ہے وہ 1000 درہم یا اس کے سارٹیفکٹ پر ہوتا ہے اسی رقم پر اضافہ ہوا جو بلاشبہ سود ہے کل قرض جر نفعًا فہو ربا۔ نوٹ: سرٹیفکٹ اور انعام دینے کی مزید کچھ تفصیلات ہوں تو اسے واضح طور پر لکھ کر دوبارہ سوال کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند