• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 28001

    عنوان: میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ اگر باپ حرام مال کماتاہے اور وہ اپنے بیٹے کے لیے جائداد چھوڑ کر چلاجاتاہے تو کیا وہ یہ بیٹے کے لئے حلال ہوگا؟

    سوال: میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ اگر باپ حرام مال کماتاہے اور وہ اپنے بیٹے کے لیے جائداد چھوڑ کر چلاجاتاہے تو کیا وہ یہ بیٹے کے لئے حلال ہوگا؟

    جواب نمبر: 28001

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 6=6-1/1432

    اگر باپ کی کمائی ساری کی ساری حرام کی ہے یا ان کی کمائی کا اکثر حصہ حرام کا ہے اور یقین کے ساتھ معلوم ہے تو ایسی حرام کمائی بیٹوں کے لیے یا کسی اور عزیز کے لیے کھانا حلال وجائز نہیں، اُسے غریبوں اورمحتاجوں پر بلانیت ثواب صدقہ کردینا چاہیے۔ اور اگر باپ کی کمائی کا زیادہ تر حصہ حلال کا تھا اور تھوڑا سا حصہ حرام کا تھا تو ایسی کمائی کا استعمال کرنا بیٹوں کے لیے جائز ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند