• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 42114

    عنوان: كسی مصلحت سے اگر پروپرٹی كسی كے نام لكھوائے تو كیا اس كی ملك ہوجائے گی؟

    سوال: میں سرکاری ملازم ہوں اور والدین اور بھائیوں کے ساتھ مشترکہ فیملی میں ایک گھر میں رہتاہوں، میں نے اپنی کمائی ( تنخواہ )سے کچھ زمین خریدی ہے جو ماں کے نام ہے اور زمین کا کچھ حصہ والد صاحب کے نام ہے احترام کی علامت کے طورپر ، نیز سرکاری ملاز م ہونے کے ناطے اس کو اپنے نام رکھنے میں کچھ روکاٹیں تھیں۔ میں نے ان کو کبھی نہیں بتایا ہے کہ یہ آپ کی پروپرٹی ہے۔ اب میں ان کو اسے واپس کرنے کے لیے کہہ رہا ہوں چونکہ میں نے اسے اپنی تنخواہ سے خرید ی ہے مگر والد صاحب اسے واپس نہیں کرہے ہیں ، وہ کہہ رہے ہیں کہ اسے آبائی پروپرٹی شماری کی جائے گی اور تمام برادران کے درمیان اس کو آبائی جائداد کی طرح تقسیم کی جائے گی۔ والد صاحب کسی پر منحصرنہیں ہیں اور ان کے پاس کافی جائدا ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا میری اس پروپرٹی کو آبائی پروپرٹی شمار کی جائے گی؟ اور کیا اسے آبائی جائداد کی طرح تمام بھائیوں کے درمیان تقسیم کی جائے گی؟

    جواب نمبر: 42114

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1921-1486/B=11/1433 آپ نے اپنی علیحدہ کمائی (یعنی تنخواہ) سے جو کچھ زمین خریدی ہے اس کے مالک تنہا آپ ہیں، کسی مصلحت سے یا محبت وپیار میں باپ یا ماں کے نام لکھوانے سے وہ زمین ماں باپ کی نہ ہوئی۔ یہی شرعی حکم ہے۔ جب آپ نے اس کی قیمت دلی، آپ نے خریدنے کی بات چیت کی، جب آپ کے ہاتھ بیچا، باپ نے نہ اس کی قیمت ادا کی نہ ہی اس کا سودا کیا بیچنے والے نے آپ کے ہاتھ بیچا تو باپ کی زمین کیونکر ہوجائے گی، وہ آبائی پراپرٹی میں ہرگز شمار نہ ہوگی نہ وہ باپ کی میراث بنے گی بلکہ تنہا آپ اس کے مالک ہوں گے۔ یہی شرعی مسئلہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند