معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 25260
جواب نمبر: 2526001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 1787=1313-9/1431
زندگی میں تقسیم کریں تو تقسیم میں مساوات کو ملحوظ رکھیں، بغیر کسی وجہ شرعی کے کمی زیادتی کرنا مکروہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا والد اپنی پوری جائیداد کسی ایک کے نام کر سکتا ہے؟
1636 مناظرتین ماہ پہلے میرے والد صاحب کا انتقال
ہواہے۔ انھوں نے اپنی ڈائری میں تحریری طور پر ذکر کیا ہے کہ ان کی تمام پراپرٹی
مزید نقدی ان کی چاروں لڑکیوں (میری بہنوں) کے درمیان تقسیم کی جائے گی۔ میری ماں
کادس سال پہلے ہی انتقال ہوچکا ہے ۔ پس ماندگان میں میں اور میری چار بہنیں ہیں۔
میری تمام بہنیں مشترکہ طور پر راضی ہوگئی ہیں اور مجھ سے زبانی طور پر کہاہے کہ
والد صاحب کی تمام پراپرٹی اور نقد ی میرے لیے ہے اور وہ کسی بھی چیز کا دعوی نہ
کرنے پر راضی ہوگئی ہیں۔کیا مجھ کو اپنی بہنوں کو حصہ دینا ہوگا، اگر دینا ہوگا تو
کتنا دینا ہوگا؟
وراثت کے لیے کون کون لوگ نامزد ہیں؟ (۲)اخراجات کی مقدار کیا ہے؟ (۳)ہمارے پاس صرف ایک پراپرٹی ہے جس کی مالیت ایک کروڑ کی ہے اور ہم سات بھائی اور چار بہن ہیں، جب کہ ایک بھائی کا انتقال ہوچکا ہے۔ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں۔
6593 مناظركیا پنشن میں سبھی وارثین كا حق ہےیا صرف بیوی كا؟
3131 مناظر