• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 175066

    عنوان: ایك لڑكے اور ایك لڑكی كے درمیان تقسیم

    سوال: ایک عورت کا انتقال ہوگیاہے ، پسماندگان میں اس کا ایک اکلوتا بیٹا اور ایک اکلوتی بیٹی ہے، شادی کے بعد ، بیٹی بیوہ ہوگئی ہے ، سوال یہ ہے کہ اس کے ترکے کی تقسیم کیسے کی جائے گی؟

    جواب نمبر: 175066

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 403-420/B=06/1441

    یہ سوال پچھلے مہینہ میں بھی آچکا ہے، مگر اُس میں پسماندگان میں شوہر کو بھی ذکر کیا گیا ہے۔ اب اِس مرتبہ سوال میں شوہر کا ذکر نہیں ہے، پس اگر عورت سے پہلے ہی شوہر کا انتقال ہو چکا ہے اور پسماندگان میں صرف ایک لڑکا اور لڑکی ہے تو مرد و عورت کا کل ترکہ تین سہام پر تقسیم ہوگا۔ دو سہام بیٹے کو ملے گا اور ایک سہام بیٹی کو ملے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند