معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 166473
جواب نمبر: 166473
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 267-209/H=2/1440
جب تک آپ حیات ہیں آپ اپنی جائیداد و دیگر املاک کے مالک و مختار ہیں بیع ، ہبہ ، وقف وغیرہ جو چاہیں کرسکتے ہیں اگر اولاد کے درمیان تقسیم کرنا چاہیں اِس کا بھی شرعاً آپ کو حق ہے اور بہتر صورت اِس کی یہ ہے کہ جس قدر جائیداد وغیرہ اپنے اور اہلیہ کے لئے مختص رکھنا چاہیں اُس کو اپنے حق میں مختص کرلیں اور بقیہ جائیداد وغیرہ میں پوتوں کو کچھ دینا مصلحت سمجھیں تو اُن کو بھی دیدیں اور اس کے بعد جو بچے اُس کے برابر برابر حصے کرکے ایک ایک حصہ چھ اولاد (بیٹے بیٹیوں) کو دیدیں اگر اولاد کو دینے میں بجائے چھ حصے کو نو حصے کردیں اور دو دو حصے تینوں بیٹوں کو دیدیں اور ایک ایک حصہ تینوں بیٹیوں کو دیدیں تو اس کا بھی آپ کو اختیار ہے البتہ جو کچھ تصرف دینے میں کریں اچھا یہ ہے کہ تمام اولاد اور اہلیہ سے مشورہ کرکے اور سب کو اعتماد میں لے کر کریں تاکہ کسی کو شکوہ شکایت نہ ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند