عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 861
میرے چچا میری دادی اور اپنی بیوی کے ساتھ حج کرنے کا ارادہ کررہے ہیں۔ کیا وہ دونوں ایک ساتھ حج کو جاسکتے ہیں؟
جانے سے پہلے کیا ضروری ہے کہ وہ اپنے بچوں کا عقیقہ کرلیں؟
وہ چِٹ فنڈ میں دس ہزار روپئے جمع کرتے تھے، انھیں آٹھ ہزار روپئے واپس ملے ، اس رقم کو انھوں نے ایک دوست کو بلا سود کے دیدیا ۔ لہٰذا کیا اس دوست سے وہ رقم لے کر اس رقم کو وہ حج میں استعمال کرسکتے ہیں؟
جواب نمبر: 861
بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 442/ن=430/ن)
(۱) جاسکتے ہیں ومع زوج أو محرم (در مختار: 3/464، ط.زکریادیوبند)
(۲) عقیقہ ضروری نہیں مستحب ہے۔ حج کی صحت و قبولیت میں اس کا کوئی دخل نہیں ہے یستحب لمن ولد لہ ولد أن یسمیہ یوم أسبوعہ ویحلق رأسہ ویتصدق عند الأئمة الثللاثة بزنة شعرہ فضة أو ذھباً ثم یعق عند الحلق عقیقة إباحة... أو تطوعاً (رد المحتار: 9/485۵، ط. زکریادیوبند)
(۳) یہ آٹھ ہزار روپئے ان کو چٹ فنڈ میں چمع کردہ اصل رقم دس ہزار میں سے ملے یا ان کے علاوہ سود کے اس امر کی وضاحت فرمائیں، ان شاء اللہ اس کے بعد جواب دیا جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند