عنوان: حج اور عمرہ
umrah
سوال: میں اور میری امی حج کرنے جانا چاہتی ہیں، لیکن ہمارے ساتھ جانے والا کوئی محرم نہیں، میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ میری اور میرے پھوپھی کے بیٹے کی ساتھ ساتھ پرورش ہوئی ہے اور میری امی نے ہی اس کو پالا ہے اور ہم بالکل سگے بھائی بہن جیسے ہیں، ایک دوسرے کو سمجھتے ہیں اور میری امی اس کو بہت مانتی ہیں اور ہم دونوں اس کے ساتھ حج کرنے جانا چاہتے ہیں اور وہ بھی شادی شدہ ہے اور انکے ۲ بچے بھی ہیں۔میں ، میری امی اور وہ بھی دونوں میاں بیوی ایک ساتح کرنے جانا چاہتے ہیں، مجھے اس مسئلہ کا حل بتائیں۔ میں ۲۰۱۲ میں حج کرنے جانا چاہتی ہوں اور عمرہ بھی کرنا چاہتی ہوں ، میری شادی نہیں ہوئی ہے ، میرے والد انتقال کر گئے ہیں ، میری عمر ۳۳ سال ہے ۔ براہ کرم، جلد سے جلد مجھے اس مسئلہ کا حل باتیں ؟
جواب نمبر: 3617201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 68=51-2/1433
مسئلہ کا حل یہ ہے کہ جب تک شوہر یا محرم شرعی کی معیت میسر نہ ہو اُس وقت تک حج وعمرہ کو آپ اور آپ کی والدہ موقوف رکھیں، آپ کا پھوپی زاد بھائی نہ آپ کا محرم شرعی ہے نہ آپ کی والدہ کا، پس دونوں کا اس کے ساتھ حج وعمرہ میں جانا جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند