• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 26815

    عنوان: امسال میں حج پر جارہاہوں، ان شاء اللہ۔ میرا مسلک حنفی ہے، عزیزیہ اور مکہ مکرمہ میں 15/ یوم کا قیام رہے گا، میں حج سے تقریبا 6/دن قبل مکہ مکرمہ پہنچوں گا اور میرا قیام عزیزیہ میں ہوگا۔ سوال یہ ہے کہ حج کے 5/دنوں کے دوران میں پوری نماز پڑھوں گا یا قصر کروں؟اگر میں مسجد حرام میں پوری اور قصر نماز پڑھوں تو کیا اس سے میرے حج پر کوئی فرق پڑے گا؟

    سوال: امسال میں حج پر جارہاہوں، ان شاء اللہ۔ میرا مسلک حنفی ہے، عزیزیہ اور مکہ مکرمہ میں 15/ یوم کا قیام رہے گا، میں حج سے تقریبا 6/دن قبل مکہ مکرمہ پہنچوں گا اور میرا قیام عزیزیہ میں ہوگا۔ سوال یہ ہے کہ حج کے 5/دنوں کے دوران میں پوری نماز پڑھوں گا یا قصر کروں؟اگر میں مسجد حرام میں پوری اور قصر نماز پڑھوں تو کیا اس سے میرے حج پر کوئی فرق پڑے گا؟

    جواب نمبر: 26815

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1884=1505-11/1431

    عزیزیہ، مکہ مکرمہ کا ہی ایک محلہ ہے یہ دونوں دو مقام علاحد ہ علاحدہ نہیں ہیں۔ جب آپ کا قیام عزیزیہ میں پندرہ دن کے لیے ہوگا تو آپ مقیم ہوجائیں گے، اور آپ پوری نماز پڑھیں گے، حج کے پانچ ایام میں جو آپ منی، عرفات اور مزدلفہ جائیں گے تو اس کی وجہ سے آپ مسافر نہ ہوں گے، کیونکہ منی عزیزیہ سے بالکل قریب ہے اور عرفات تقریباً ۶ میل ہے۔ اتنی دور جانے سے آدمی مسافر نہ ہوگا۔ وطن اقامت سے جب آدمی 77.25کلومٹیر دور کا سفر کرے کا جب وطن اقامت باطل ہوگا، اس سے کم سفر کرنے سے وطن اقامت باطل نہ ہوگا، حرم کی نماز تو آپ امام کے تابع ہوکر ہمیشہ چار ہی پڑھیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند