• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 163211

    عنوان: ولیمہ کی تقریب کیسی ہونی چاہئے؟

    سوال: (۱) ولیمہ کی تقریب کیسی ہونی چاہئے؟ (۲) کیا ولیمہ شادی ہال میں کرنا ٹھیک ہے یا اس کا انعقاد گھر پر ہو؟ (۳) اگر کسی تقریب میں پردے کا انتظام نہ ہو تو وہاں جانا کیسا ہے؟ (۴) اگر لڑکی والے بارات کرنے پر بضد ہوں اور تقریب لازمی کرنا چاہتے ہوں تو کیا کرنا چاہئے؟

    جواب نمبر: 163211

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1235-1100/H=10/1439

    (۱) سیدھی سادی ہونی چاہئے، حرام و ناجائز ، اسراف و گناہ تبذیر و مکروہ وغیرہ قبائح سے بالکل پاک صاف ہو، حسب وسعت اپنے اعزہ اقرباء غرباء فقراء کو مدعو کرکے اچھا کھانا بناکر کھلادیں۔

    (۲) گھر پر سادگی کے ساتھ کرلیں، شادی ہال میں تو عامةً نظام بے حال ہو جاتا ہے ارتکابِ معاصی سے تحفظ بھی دشوار ہو تا ہے بے جا تکلفات سے بچنا بھی مشکل ہو جاتا ہے جیسا کہ مُشاہَد اور بالکل ظاہر ہے۔

    (۳) وہاں جانا جائز نہیں حسن انداز سے معذرت کردینا چاہئے۔

    (۴) بہشتی زیور میں جو تفصیلات ہیں اُن کو بغور خود پڑھیں لڑکی والوں کو سنائیں مقامی اور قریبی علماء صالحین متقین اور نیک متقی پرہیزگار حضرات سے درخواست کرکے افہام و تفہیم کا ماحول بنائیں۔ لڑکی والوں کی ضد سے متأثر ہو کر ڈھیلے نہ پڑ جائیں اگر ڈھیلے پڑ گئے تو وہ لوگ لڑکے والوں کو پہلے مرحلہ میں مٹی کے ڈھیلے کی مثل سمجھ لیں گے اور جب چاہیں گے پیروں سے ٹھوکر مارکر اِدھر سے اُدھر اور اُدھر سے اِدھر گھماتے پھریں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند