عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 163303
جواب نمبر: 16330301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1140-865/sn=11/1439
جہاں جہاں ”بسم اللہ“ کا اضافہ ثابت ہے وہاں بسم اللہ پڑھنا چاہیے مثلاً مسجد میں دخل ہوتے وقت کی دعا میں ”بسم اللہ“ والصلاة والسلام علی رسول اللہ ثابت ہے؛ لہٰذا یہاں بسم اللہ پڑھا جائے گا اور جہاں ثابت نہیں ہے مثلاً بیت الخلاء میں داخل ہونے کی دعا تو وہاں بسم اللہ کا اپنی طرف سے اضافہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
چیچک کی بیماری میں سورہ رحمن پڑھ کر جو تعویذ بنائے جاتے ہیں اور ہر? فبأی آلاء ربکما تکذبان? کی آیت پر ایک گانٹھ ماری جاتی ہے تو کیا ایسا تعویذ بنانا درست ہے؟
11173 مناظرمیرا ایک دوست ہے جو یہ مانتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ نہیں پڑتا تھا ،یعنی جیسے سورج کی روشنی میں ہم کھڑے ہوں اورہمارا سایہ پڑتا ہے۔ کیا یہ صحیح ہے؟ اس کے متعلق قرآن و حدیث کی روشنی میں حوالہ کے ساتھ بیان کریں۔
4007 مناظرحضرت موسیٰ علیہ السلام كے ایك سوال كی تحقیق
6209 مناظررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اكثر سنتیں گھر میں پڑھا كرتے تھے
3756 مناظر