• عقائد و ایمانیات >> فرق باطلہ

    سوال نمبر: 2998

    عنوان: شیعوں کو کافر کیوں کہتے ہیں؟

    سوال:

    میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی گواہی دے کردئرہ اسلام میں داخل ہواہوں۔ اگرمیں ان پر شک کروں یا تبرا کروں تو میں اسلام سے یقینا خارج ہوں، لیکن اگر میں کسی اور صحابی (جس نے رسول کی بیٹی پر جلتاہوا دروازہ گرایااور باغ فدق چھین لیا، رسول کے نواسے حضرت محسن کو ان کی ماں کی شکم میں شہید کردیا یہ تاریخ میں واضح الفاظ میں لکھاہے کہ کس ملعون اور زندیق نے یہ کام کیا)اور اس کے ساتھ دینے ولوں پر تبرا کروں ، ان کو برا کہوں تو میں دئرہ اسلام سے خارج نہیں ہوں، لیکن آپ لوگ اور یا آپ کے ساتھی پھر کیوں شیعوں کوکافر کہتے ہیں؟ جب کہ پاکستان میں مولانا محمد اسحاق جوکے اہل سنت کے ایک بڑے عالم نے خود اعتراف کیاہے کہ شیعہ لوگ صحیح ہیں اور وہ ان پر لعنت کرتے ہیں جو لعنت کا مستحق ہے ۔ براہ کرم، جواب ضرور دیں۔ (مہدی کی طاقت)

    جواب نمبر: 2998

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 157/ ب= 149/ ب

     

    آپ کو حدیث و تاریخ مطالعہ نہیں ہے صرف شیعوں کی تاریخ زُور پڑھی ہے، کسی صحیح روایت میں نہیں آیا ہے کہ رسول کی بیٹی پر جلتا ہوا دروازہ گرایاگیا، یا باغ فدک چھین لیا گیا، یا رسول کے نواسے حضرت محسن کوان کی ماں کے شکم میں شہید کیا گیا۔ رہ گیا شیعوں کو کافر کہنے کی بات تو خود شیعوں کی کتابوں میں مذکور ہے کہ یہ لوگ تحریفِ قرآن کے قائل ہیں۔ حضرت علی کی الوہیت کے قائل ہیں۔ حضرت جبریل کو وحی الٰہی کے پہنچانے میں خائن کہتے ہیں۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو زنا کے ساتھ متہم کرتے ہیں۔ اپنے بارہ اماموں کو مفترض الطاعة سمجھتے ہیں۔ اور انھیں مثل انبیاء کے معصوم سمجھتے ہیں۔ یہ سب وہ عقائد ہیں جو نص صریح قطعی کے خلاف ہیں، اس لیے ان عقائد کا رکھنے والے، بلاشبہ دائرہٴ ایمان سے خارج ہے اور کافر و مرتد ہے۔ حضرت امام مالک سے لے کر آج تک کے تمام ہی اہل حق علماء نے انھیں کافر لکھا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند