عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 21902
بے شک کرنے والی ذات اللہ ہی ہے اور جو بھی ہوتا ہے اس کی مرضی سے ہوتا ہے۔ میرا آپ سے سوال ہے کہ جو اثرات ہوتے ہیں (جنات کو چھوڑ کر) میں نے سنا ہے کہ جو لوگ وقت سے پہلے مر جاتے ہیں (خود کشی یا کچھ اور وجہ) تو ایسی روح نہ تو اوپر رہتی ہے نہ زمین پر وہ لوگوں کو پریشان کرتی ہیں۔ اگر موت برحق اللہ کی مرضی سے ہے تو ان روحوں کا فیصلہ کیوں نہیں ہوتا؟ وہ روحیں زمین پر رہ کر لوگوں کو پریشان کیوں کرتی ہیں؟ (سوال کرنے میں گوئی غلطی ہوئی ہو تو معاف کیجئے گا)۔
بے شک کرنے والی ذات اللہ ہی ہے اور جو بھی ہوتا ہے اس کی مرضی سے ہوتا ہے۔ میرا آپ سے سوال ہے کہ جو اثرات ہوتے ہیں (جنات کو چھوڑ کر) میں نے سنا ہے کہ جو لوگ وقت سے پہلے مر جاتے ہیں (خود کشی یا کچھ اور وجہ) تو ایسی روح نہ تو اوپر رہتی ہے نہ زمین پر وہ لوگوں کو پریشان کرتی ہیں۔ اگر موت برحق اللہ کی مرضی سے ہے تو ان روحوں کا فیصلہ کیوں نہیں ہوتا؟ وہ روحیں زمین پر رہ کر لوگوں کو پریشان کیوں کرتی ہیں؟ (سوال کرنے میں گوئی غلطی ہوئی ہو تو معاف کیجئے گا)۔
جواب نمبر: 21902
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 782=536-5/1431
ہرشخص کی موت اس کے مقررہ وقت پر ہی آتی ہے اور ہرشخص موت کے بعد عالم برزخ میں چلا جاتا ہے، جہاں اس سے سوال وجواب ہوتا ہے اور برزخ کے احوال اس پر طاری ہوتے ہیں: المقتول بأي سبب کان میت بانقضاء أجلہ لم یبق من أجلہ ولا رزقہ شيء عندنا معاشر أہل السنة والجماعة (مراقي الفلاح مع حاشیة الطحطاوي: ۶۲۵) آپ نے سوال میں جو باتیں ذکر کی ہیں یہ سب توہّم پرستی پر مبنی ہیں، شریعت میں ان کی کوئی اصل نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند