• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 23452

    عنوان: میرا سوال یہ ہے کہ قبر پر اذان ثابت ہے یا نہیں؟جب میت کو دفنانا ہوتاہے اس وقت اذان کہنا جائزہے یا نہیں؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ قبر پر اذان ثابت ہے یا نہیں؟جب میت کو دفنانا ہوتاہے اس وقت اذان کہنا جائزہے یا نہیں؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 23452

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):1011=211k-7/1431

    میت کو قبر میں لٹانے کے وقت یا اس کے بعد اذان کہنا ثابت نہیں۔ جن مواقع پر اذان کہنا ثابت ہے ان کے علاوہ اپنی طرف سے کسی جگہ اذان کہنا بدعت ہے، لہٰذا دفنانے کے وقت اذان کہنا ناجائز ہی نہیں بلکہ بدعت ہے، علامہ شامی تنبیہ کے تحت تحریر فرماتے ہیں کہ میت کو قبر میں لٹاتے وقت اتارنے والے بسم اللہ وباللہ وعلی ملة رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہیں اس کے علاوہ اذان وغیرہ کہنا مسنون نہیں ہے بلکہ علامہ ابن حجر نے اپنے فتاویٰ میں اس کی تصریح کی ہے کہ یہ بدعت ہے، اور جو لوگ مولود (وقت ولادت) پر قیاس کرتے ہوئے اس وقت اذان کہتے ہیں وہ غلط کرتے ہیں۔ (شامی: ۱/۶۶۰)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند