• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 12640

    عنوان:

    میں اپنی جائداد جو کہ ایک مکان ہے جس کی مالیت ایک کروڑ پچاس لاکھ ہے اپنی زندگی میں ہبہ کرنا چاہتاہوں۔ میرے اوپر ایک بہن کا بارہ لاکھ کا قرضہ بھی ہے۔ میرا مکان میرے اور میری پہلی بیوی کے نام پر آدھا آدھاہے۔ میرا ایک بھانجا ہے جو کہ میرے ساتھ رہتا ہے میرے اولاد نہ ہونے کی وجہ سے اس کو میں اور میری بیوی دونوں پورا مکان دیناچاہتے ہیں۔ لیکن یہ لوگ بھی تو ہیں (۱)میری دوسری بیوی (۲)میرے تین بھائی (۳)میری تین بہنیں۔آپ بتائیں میں کس طرح سے تقسیم کروں؟

    سوال:

    میں اپنی جائداد جو کہ ایک مکان ہے جس کی مالیت ایک کروڑ پچاس لاکھ ہے اپنی زندگی میں ہبہ کرنا چاہتاہوں۔ میرے اوپر ایک بہن کا بارہ لاکھ کا قرضہ بھی ہے۔ میرا مکان میرے اور میری پہلی بیوی کے نام پر آدھا آدھاہے۔ میرا ایک بھانجا ہے جو کہ میرے ساتھ رہتا ہے میرے اولاد نہ ہونے کی وجہ سے اس کو میں اور میری بیوی دونوں پورا مکان دیناچاہتے ہیں۔ لیکن یہ لوگ بھی تو ہیں (۱)میری دوسری بیوی (۲)میرے تین بھائی (۳)میری تین بہنیں۔آپ بتائیں میں کس طرح سے تقسیم کروں؟

    جواب نمبر: 12640

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 744=562/ل

     

    صورت مسئولہ میں اولاً آپ اپنی بہن کا قرضہ ادا کردیں، اور اس کے بعد بہتر صورت یہ ہے کہ آپ اور آپ کی بیوی دونوں ایک ایک ثلث 1/3,1/3 کی وصیت آپ کے بھانجے کے لیے کردیں ایسی صورت میں تاحیات آپ دونوں اس مکان کے مالک ہوں گے، اور آپ دونوں کی وفات کے بعد حسب وصیت دونوں کے حصے کے ایک ایک ثلث کا بھانجا مالک ہوجائے گا اور مابقیہ ورثاء شرعی میں بطور ترکہ تقسیم ہوجائے گا۔ اپنے بھانجے کو پورا مکان ہبہ کرنا دوسرے ورثاء کو میراث سے محروم کرنا ہوا اور بغیر کسی عذر شرعی کے ورثاء کو میراث سے محروم کرنا گناہ کا کام ہے، حدیث شریف میں ایسے شخص کے لیے سخت وعید مذکور ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند