• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 24370

    عنوان: کیا فرماتے ہیں علما ء کرام و مفتیان کرام بیچ اس مسئلہ کے کہ میرے والد محترم شدید بیماری کے باعث نو روز علالت میں رہنے کے بعد انتقال فرما گئے ہیں اس دوران ان کی نمازیں قضا ء ہو گئی ہیں ان نو روز کی 45نمازوں کی قضا ان کے وارثین کس طرح ادا کریں گے واضح رہے کہ ان کی بیماری برین ہیمرج تھا اور اس بیماری نے ان پر مدینہ منورہ میں حملہ کیا ان اور وہ نو روز موت و حیات کی کشمکش میں رہتے ہوئے جاں جاں آفرین کے سپرد کی اور ان کی تدفین مدینہ النبیۖکے معروف قبرستان جنت البقیع میں ہوئی بقیع انتظامیہ نے ان کے جسد خاکی کے ساتھ دو شیر خور بچوں کو سپرد خاک کیا گیا اور ان کو ان کے سینے پر رکھا گیا ان کا یہ عمل کیسا ہے کیا واقعی یہ بچے جو کہ اس کے اپنے نہیں تھے روز محشر یہ بچے ان کے شافع بنیں گے ،شریعت محمدی کی روشنی میں جواب دیکر ممنون فرماویں۔ سہیل احمد ڈیرہ اسماعیل خان

    سوال: کیا فرماتے ہیں علما ء کرام و مفتیان کرام بیچ اس مسئلہ کے کہ میرے والد محترم شدید بیماری کے باعث نو روز علالت میں رہنے کے بعد انتقال فرما گئے ہیں اس دوران ان کی نمازیں قضا ء ہو گئی ہیں ان نو روز کی 45نمازوں کی قضا ان کے وارثین کس طرح ادا کریں گے واضح رہے کہ ان کی بیماری برین ہیمرج تھا اور اس بیماری نے ان پر مدینہ منورہ میں حملہ کیا ان اور وہ نو روز موت و حیات کی کشمکش میں رہتے ہوئے جاں جاں آفرین کے سپرد کی اور ان کی تدفین مدینہ النبیۖکے معروف قبرستان جنت البقیع میں ہوئی بقیع انتظامیہ نے ان کے جسد خاکی کے ساتھ دو شیر خور بچوں کو سپرد خاک کیا گیا اور ان کو ان کے سینے پر رکھا گیا ان کا یہ عمل کیسا ہے کیا واقعی یہ بچے جو کہ اس کے اپنے نہیں تھے روز محشر یہ بچے ان کے شافع بنیں گے ،شریعت محمدی کی روشنی میں جواب دیکر ممنون فرماویں۔ سہیل احمد ڈیرہ اسماعیل خان

    جواب نمبر: 24370

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 1604=1187-8/1431

    اللہ پاک نے آپ کے والد مرحوم کو شہادت کا درجہ عطا فرمایا نیز جنت البقیع جیسی بابرکت قبرستان کی مٹی نصیب فرمائی، حضرت نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی خاص شفاعت کی امید رکھنی چاہیے، نوروز جو سخت علالت میں گذرے اور نماز اداء نہ کرسکے اب ان نمازوں کی قضا بذمہ وارثین نہیں ہے، البتہ وتر مستقل نماز محسوب کرکے روزانہ کی چھ نمازیں شمار کرلیں اور ایک نماز کا فدیہ ایک کلو چھ سو چھیاسٹھ گرام گیہوں کے حساب سے چون نمازوں کا مجموعی فدیہ جوڑ کر غرباء فقرا کو دے دیں تو بہتر ہے، اور جس قدر تلاوت درود شریف نوافل پڑھ کر والد مرحوم کو ثواب پہنچاتے رہیں گے، ان مرحوم کے حق میں رفع درجات کا سبب ہوگا، اس طرح بچوں کی تدفین کا حکم میں نے کسی کتاب میں نہیں دیکھا ممکن ہے،حنبلی علمائے کرام کے یہاں ایسا ہو، اسی طرح ان بچوں کی شفاعت والد مرحوم کے حق میں صراحةً کہیں اس کا ثبوت نہیں ملا۔ والغیب عند اللہ تعالی


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند