عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 148977
جواب نمبر: 14897727-Jun-2022 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
سوال
پوچھنے سے پہلے اپنا تعارف دینا چاہتاہوں۔ میری عمر اٹھائیس سال ہے میں شادی شدہ
ہوں میں تبلیغی جماعت سے دو تین سال سے بہت زیادہ جڑا ہوا ہوں، میں پابندی سے
جماعت میں چالیس دن کے لیے جاتا ہوں ، پوری جماعت صرف میری مسجد سے ہوتی ہے، الحمد
للہ میں اس مسجد کا ذمہ دار ہوں، میں اپنی نوکری چھوڑ کر جماعت میں جایا کرتا تھا
اگر مجھے چھٹی نہیں ملتی تھی، اس سال مجھے چھٹی نہیں ملی اور میں جانے سے معذور
ہوں، مگر میری جماعت بغیر میرے 19/اپریل کو جاچکی ہے۔میری جماعت کے بڑوں نے مجھ سے
کہا کہ نوکری چھوڑ کر جماعت میں مت جاؤ، جب چھٹی ملے صرف اسی وقت جاؤ۔ میں اپنی
جماعت کی بہت زیادہ فکر میں تھا کہ وہ کیسے کام کررہی ہے اس کے بعد ہی میں نے یہ
خواب دیکھا۔ میرا خیال ہے کہ فجر کے بعد۔ خواب یہ ہے۔ میں مدینہ شہر کا کمانڈر
ہوں، او رمیں ایک کمرہ میں ایک کرسی پر ملٹری لباس پہنے ہوئے بیٹھا ہوں زرہ کے
ساتھ، اور ایسا لگتا ہے کہ کوئی جماعت مدینہ پر حملہ کررہی ہے اور میں مشورہ کررہا
ہوں کہ ان کو کیسے شکست دی جائے، اور میرا بھائی وہاں ہے اور میں اس سے پوچھ رہا
ہوں۔وہ مجھ سے کہہ رہا ہے کہ ہم کو مدینہ میں ٹھہرنا چاہیے اور لڑائی کرنی چاہیے،
میں نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کو بلانے
کے لیے کہا اور سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ او ردوسرے صحابہ کرام سے کیوں
کہ وہ کمروں سے باہر بیٹھے ہوئے ہیں اپنی رائے دینے کے لیے۔ میرا بھائی ان کو
بلانے کے لیے جاتا ہے۔ اچانک میں بیدار ہوجاتا ہوں۔] برائے کرم مجھ کو اس کی تعبیر
عنایت فرماویں۔
میرے والد صاحب ایک گورنمنٹ عربک کالج سے عالم ہیں، نیز وہ ایم اے، ایل ایل بی اور بی ٹی ہیں۔ اب عربک ڈپارٹمنٹ میں بطور لکچرر کے کام کررہے ہیں۔ لیکن وہ ہمیشہ تبلیغی جماعت اور دعوت کے خلاف رہتے ہیں۔ (۱)وہ ہمیشہ لوگوں سے فرعون کی طرح کا برتاؤ کرتے ہیں ،وہ ہمیشہ کہتے ہیں کہ ہم کرتے ہیں، ہم کھلاتے ہیں، ہم چلاتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔ (۲)وہ ہمارے ساتھ اور دوسرے لوگوں کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کرتے ہیں جو کہ اللہ کے خلاف ان کی اطاعت نہیں کرتے ہیں۔ (۳)وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ لڑتے ہیں اوردوسرے لوگوں کے ساتھ اور اللہ کے حکم کے خلاف کام کرنے کو کہتے ہیں جیسا کہ جھوٹ بولنا وغیرہ؟۔ (۴)وہ ہمیشہ کہتے ہیں کہ انڈیا میں سود جائز ہے اس لیے وہ ہرسال لون لیتے ہیں۔ (۵)وہ زکوة ادا نہیں کرتے ہیں اوراگر ادا کرتے ہیں تو بغیر شمار کئے ہوئے۔ وہ میری ماں کی جانب سے بھی زکوة ادا نہیں کرتے ہیں۔ (۶)وہ پابندی سے عدالت میں جاتے ہیں غلط کیس درج کرنے کے لیے غریب لوگوں کے خلاف ۔ تقریباً پچاس عدد۔ (۷)میں نے ان کا نماز کے علاوہ کوئی اچھا کام نہیں دیکھا ہے۔ (۸)سوسائٹی کا کوئی بھی شخص ان سے محبت نہیں کرتا ہے سوائے ان لوگوں کے جو کہ اس کی فرمانبرداری کرتے ہیں۔ (۹)جب میں کہتاہوں کہ اللہ سے ڈرو، تو وہ کہتے ہیں کہ دیکھا جائے گا۔ (۱۰)وہ میری ماں کی طرف سے کبھی قربانی نہیں کراتے ہیں۔ ......
1953 مناظرقرآن و حدیث کی عربی عبارت کا غیر عالم کے لئے پڑھنا یا اس کا ترجمہ کرنا ؟
5275 مناظرمیں
یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ آج کے زمانہ میں کوئی اللہ کا ولی کس طرح بن سکتا ہے؟ کیا
اس کے لئے دنیا پوری طرح چھوڑنی پڑے گی؟