معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 160761
جواب نمبر: 160761
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:989-861/L=8/1439
شریعت کا منشا ہے کہ تجارت کو آزاد رکھا جائے ،اس پر پابندی عائد نہ کی جائے ،خاص مجبوری کی شکل میں جب کہ تجار حد سے تجاوز کرنے لگیں ،اور حاکم کے لیے تسعیر کے بغیر مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ سے عاجز ہوجائے تو اہلِ رائے اور اہلِ بصیرت لوگوں کے مشورے سے تسعیر کی گنجائش ہے ؛لیکن خود تجار کے لیے یہ حق نہیں کہ وہ نرخ متعین کریں اور اس پر پابندی لگائیں؛اس لیے بازار کے صدر اور دیگر عہدہ داروں کا یہ فیصلہ درست نہیں۔ ولایسعر حاکم لقولہ علیہ الصلاة والسلام :”لاتسعروا فان اللہ ہوالمسعر القابض الباسط الرازق“ الا اذا تعدی الأرباب عن القیمة تعدیاً فاحشاً فیسعربمشورة أہل الرأي․․․(الدرالمختار مع ردالمحتار:۹/۵۷۳ط:زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند