• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 4219

    عنوان:

    اگر کوئی عالم دوران درس بغیر کسی ارادہ کے: ہم جانتے ہیں کہ اللہ ہمیں دیکھ رہاہے، ہمیں غیبت نہیں کرنی چاہئے۔ کہنے کے بجائے کہا: ہم جانتے ہیں کہ اللہ اس طرح سے ہمیں نہیں دیکھ رہا ہے ?مطلب یہ کہ وہ ہمیں اس طرح سے دیکھ رہاہے۔ کیا اس زبان کے پھسلنے سے وہ خارج از اسلام ہوجائے گا؟ اور دوبارہ نکاح کرنا پڑے گا؟

    سوال:

    اگر کوئی عالم دوران درس بغیر کسی ارادہ کے: ہم جانتے ہیں کہ اللہ ہمیں دیکھ رہاہے، ہمیں غیبت نہیں کرنی چاہئے۔ کہنے کے بجائے کہا: ہم جانتے ہیں کہ اللہ اس طرح سے ہمیں نہیں دیکھ رہا ہے ?مطلب یہ کہ وہ ہمیں اس طرح سے دیکھ رہاہے۔ کیا اس زبان کے پھسلنے سے وہ خارج از اسلام ہوجائے گا؟ اور دوبارہ نکاح کرنا پڑے گا؟

    جواب نمبر: 4219

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 916=797/ ب

     

    زبان پھسلنے کی وجہ سے بلاقصد اگر کفریہ کلمات زبان سے نکل جائیں تو اس کی وجہ سے آدمی ایمان سے خارج نہیں ہوتا۔ مذکورہ شخص کو نہ تجدید اسلام کی ضرورت ہے نہ ہی تجدید نکاح کی۔وَمَنْ تَکَلَّم بِہَا (أي بکلمة الکفر) مخطئًا أو مکرہًا لا یکفَّر عند الکل (الشامي ۶:۳۵۸، ط زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند