• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 29567

    عنوان: میرے ذہن میں یہ سوال بار بار آتاہے کہ ہمارا خالق ، ہمارا اللہ جو ہے وہ کس طرح پیدا ہوا ہے․․ خود بخود ؟کیا میرا سوال اسلامی رو سے جائز ہے؟ کیا میں گناہ گار تو نہیں ہورہا ہوں اس سوال سے ؟ براہ کرم، اس بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔

    سوال: میرے ذہن میں یہ سوال بار بار آتاہے کہ ہمارا خالق ، ہمارا اللہ جو ہے وہ کس طرح پیدا ہوا ہے․․ خود بخود ؟کیا میرا سوال اسلامی رو سے جائز ہے؟ کیا میں گناہ گار تو نہیں ہورہا ہوں اس سوال سے ؟ براہ کرم، اس بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 29567

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 225=155-2/1432

    محض وسوسہ اور ذہن میں خیال آنے سے انسان گنہ گار نہیں ہوتا البتہ اس کو دل میں جمالینا غلط ہے، حدیث شریف میں ہے کہ شیطان جب اس طرح کا وسوسہ پیدا کرے تو آدمی کو چاہیے ﴿اللّٰہُ اَحَدٌ اللّٰہُ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُوًْا اَحَدٌ﴾ پڑھ کر تین مرتبہ بائیں طرف تھوک دے اور اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم پڑھ لے، اور اس میں غور وفکر کرنے سے رک جائے۔ وعن أبي ہریرة قال لا یزال الناس یتساء لون حتی یقال ہذا خلق اللہ الخلق فمن خلق اللہ فإذا قالوا ذلک فقولوا اللہ أحد اللہ الصمد لم یلد ولم یولد ولم یکن لہ کفواً أحد ثم لیتفل عن یسارہ ثلاثا ولیستعذ باللہ من الشیطان الرجیم (مشکاة: ۱۹، باب في الوسوسة)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند