عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 29567
جواب نمبر: 29567
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 225=155-2/1432
محض وسوسہ اور ذہن میں خیال آنے سے انسان گنہ گار نہیں ہوتا البتہ اس کو دل میں جمالینا غلط ہے، حدیث شریف میں ہے کہ شیطان جب اس طرح کا وسوسہ پیدا کرے تو آدمی کو چاہیے ﴿اللّٰہُ اَحَدٌ اللّٰہُ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُوًْا اَحَدٌ﴾ پڑھ کر تین مرتبہ بائیں طرف تھوک دے اور اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم پڑھ لے، اور اس میں غور وفکر کرنے سے رک جائے۔ وعن أبي ہریرة قال لا یزال الناس یتساء لون حتی یقال ہذا خلق اللہ الخلق فمن خلق اللہ فإذا قالوا ذلک فقولوا اللہ أحد اللہ الصمد لم یلد ولم یولد ولم یکن لہ کفواً أحد ثم لیتفل عن یسارہ ثلاثا ولیستعذ باللہ من الشیطان الرجیم (مشکاة: ۱۹، باب في الوسوسة)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند