• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 3532

    عنوان:

    ہمار ایک باغ ہے، جب مال پک کر تیار ہوجاتاہے تو ہم ان کو کیرٹ میں ڈا ل کر مارکیٹ میں فروخت کرنے کے بعد عشر اداکرتے ہیں۔ اب عشر سارا خرچ (کیرٹ ، مزدوری، کرایا) کاٹنے کے بعد ادا کروں یا ان سب کو ملا کر اداکروں؟ عشر میں کونسا خرچہ کٹے گا اور کونسا خرچہ شامل کیا جائے گا؟ براہ کرم، ہماری رہ نمائی فرمائیں۔

    سوال:

    ہمار ایک باغ ہے، جب مال پک کر تیار ہوجاتاہے تو ہم ان کو کیرٹ میں ڈا ل کر مارکیٹ میں فروخت کرنے کے بعد عشر اداکرتے ہیں۔ اب عشر سارا خرچ (کیرٹ ، مزدوری، کرایا) کاٹنے کے بعد ادا کروں یا ان سب کو ملا کر اداکروں؟ عشر میں کونسا خرچہ کٹے گا اور کونسا خرچہ شامل کیا جائے گا؟ براہ کرم، ہماری رہ نمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 3532

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 293/ ل= 296/ ل

     

    عشر مکمل پیداوار پر ہے، اگر باغ کے پھل کا مدار بارش پر ہے تو اس میں دسواں حصہ ہے اور اگر اس کو کنووٴں وغیرہ سے سیراب کیا جاتا ہے تو اس میں پیداوار کا بیسواں حصہ ہے، اس میں کسی قسم کے اخراجات کو شامل نہیں کیا جائے گا، بلکہ مکمل پیداوار کا عشر نکالا جائے گا، قال فی البدائع: أما الأول فما سُقي بماء السماء أو سقیي سیحًا ففیہ عشرٌ کاملٌ وما سقي بغرب أو دالیة أو سانیة ففیہ نصف العشر․․․ ولا یحتسب لصاحب الأرض ما أنفق علی الغلة من سقي أو عمارة أوأجر الحافظ أو أجر العمال أو نفقة البقر (بدائع الصنائع: ج۲ ص۱۸۵، ط زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند