• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 605149

    عنوان:

    نصاب درمیان سال میں کم ہوگیا مگر اول وآخر میں پورا رہا‏، تو زكات كے بارے میں كیا حكم ہے؟

    سوال:

    مفتی صاحب واضح فرما دیں کہ زکوة کے واجب ہونے کیلئے جو سال گزرنا شرط ہے تو اس کا مطلب کیا ہے ؟ یعنی پہلے سال پورے نصاب پر سال گزرنا شرط ہے یا پہلے سال میں بھی اگر کچھ عرصہ نصاب کم ہو گیا لیکن سال پورا ہونے پر پھر نصاب کی مقدار مکمل ہو گئی تو کیا زکوة واجب ہو جائے گی؟ مثلا: زید زندگی میں پہلی مرتبہ ۱رمضان کو مالک نصاب ہوا مگر محرم میں مال کی قیمت نصاب کی مقدار سے کم ہو گی لیکن پشعبان تک دوبارہ مالک نصاب ہو گیا اور جب ۱رمضان آئی تو مالک نصاب تھا۔ اب کیا اس سال کی زکوة زید پر واجب ہو گی یاں محرم کے بعد جب دوبارہ مالک نصاب ہوا تھا اس تاریخ کا اعتبار کیا جائے گا؟ جزاکم اللہ تعالی احسن الجزاء

    جواب نمبر: 605149

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1022-839/D=12/1442

     (۱) جی ہاں، نصاب درمیان سال میں اگر کم ہوگیا مگر ابتداء سال اور اسی طرح آخر سال میں نصاب پورا رہا تو ایسی صورت میں زکاة واجب ہوگی۔

    (۲) جو مثال آپ نے ذکر کی ہے اس میں اگلے سال کے ایک رمضان کو زکاة ادا کرنا واجب ہوگا۔

    قال فی الدر: شرط کمال النصاب فی طرفی الحول فلا یضر لنقصانہ بینہما قال الشامی: فی الابتداء للانعقاد وفی الانتہاء للوجوب (الدر مع الرد: 3/233)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند