• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 60340

    عنوان: میرے اوپر قرض ہوگیاہے ، میں قرض ادا نہیں کرپارہا ہوں، کیا میں زکاة لے کر اپنا قرض ادا کرسکتاہوں یا نہیں؟ میرے پاس کوئی کام نہیں ہے جس سے اپنا قرض ادا کرسکوں؟ مہربانی کرکے مجھے جواب دیں کہ میں زکاة لے سکتاہوں یا نہیں؟

    سوال: میرے اوپر قرض ہوگیاہے ، میں قرض ادا نہیں کرپارہا ہوں، کیا میں زکاة لے کر اپنا قرض ادا کرسکتاہوں یا نہیں؟ میرے پاس کوئی کام نہیں ہے جس سے اپنا قرض ادا کرسکوں؟ مہربانی کرکے مجھے جواب دیں کہ میں زکاة لے سکتاہوں یا نہیں؟

    جواب نمبر: 60340

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 639-604/Sn=9/1436-U اگر آپ مالکِ نصاب نہیں ہیں یعنی قرض منہا کرنے کے بعد آپ کے پاس اتنا روپیہ، زیورات، مال، تجارت یا زائد از ضرورت اثاثہ نہیں بچتا جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی (612 گرام، 360ملی گرام) کی مالیت کو پہنچے تو آپ کے لیے زکاة لینا اور اس سے اپنا قرض ادا کرنا شرعاً جائز ہے؛ البتہ اگر آپ صحت مند وتندرست ہیں تو محنت ومزدوری کرکے قرض ادا کریں، لوگوں سے زکاة مانگنے سے حتی الامکان احتراز کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند