عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 66337
جواب نمبر: 66337
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 864-864/M=9/1437 (۱) جب مذکورہ مدرسے میں مطبخ کا نظام نہیں ہے تو اندازہ یہ ہے کہ طلبہ کو وظیفہ وغیرہ دینے کا بھی نظام نہیں ہوگا، اگر یہ اندازہ صحیح ہے تو ایسے مدرسہ میں زکوة، فطرہ او رصدقات واجبہ دینا درست نہیں، ہاں جو طلبہ اس مدرسے میں باہر کے رہائش پذیر ہیں وہ اگر مستحق زکوة ہوں تو ان کو زکوة فطرہ وغیرہ دے سکتے ہیں۔ (۲) سیاسی لیڈر خواہ مسلم ہو یا غیر مسلم اگرپہلے سے اس کا کسی مدرسہ میں چندہ یا عطیہ دینے کا معمول نہیں ہے او روہ خاص الیکشن کے موقع پر مدرسہ میں چندہ دیتا ہے تو اس کا مقصد صرف ووٹ حاصل کرنا ہوتا ہے لہذا الیکشن کے موقع پر سیاسی لیڈران سے کسی قسم کی امداد نہیں لینی چاہئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند