• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 161123

    عنوان: ایك مدرسہ كی چیز دوسرے مدرسہ میں استعمال كرنا؟

    سوال: حضرت، ہمارے علاقے میں ایک امام مسجد نے مدرسہ کے لئے جگہ وقف کی پھر تقریباً آٹھ سے دس سال بعد اسی مدرسہ میں ایک اسکول کھول دیا ہے اور لوگوں سے اس کی فیس بھی وصول کرتا ہے، تو کیا یہ جائز ہے؟ کیونکہ وہ جگہ تو وقف ہے دینی علوم کے لئے، اور اس پر فیس لینا جائز ہے؟

    جواب نمبر: 161123

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:943-843/M=8/1439

    وقف کا اصول یہ ہے کہ جو چیز جس مد کے لیے وقف ہو وہ اسی میں استعمال ہونی چاہیے تاکہ غرض واقف کی رعایت برقرار رہے، صورت مسئولہ میں اگر یہ سچ اور ثابت ہے کہ امام مسجد (واقف) نے جگہ خالص دینی مدرسہ کے لیے وقف کی ہے تو اس جگہ میں مدرسہ ہی قائم ہونا چاہیے، سوال میں یہ واضح نہیں کہ آٹھ دس سال بعد اسی مدرسہ میں اسکول کھولنے کی کیا صورت مراد ہے اور اس کی کیا ضرورت درپیش ہے؟ مدرسہ باقی رکھتے ہوئے ضمنی حیثیت سے اسکول کھولا گیا ہے یا بالکلیہ مدرسہ کی حیثیت ختم کرکے صرف اسکول کھولا گیا ہے؟ صورت حال واضح فرماکر استفتاء کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند