عنوان: حضرت ، ایسا گھر جہاں کوئی نہ رہتا ہو، جس میں کسی کی رہائش نہ ہو جس کو صرف اللہ کی عبادت کے لیے خاص کردیا ہو، جہاں صرف ذکر اللہ تلاوت قرآن بیان تسبیحات ہوتے ہوں جہاں اجازت عام ہو ، وہاں فرض نماز باجماعت پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ حدیث سے واضح و تفصیل سے جواب دیں۔ شکریہ
سوال: حضرت ، ایسا گھر جہاں کوئی نہ رہتا ہو، جس میں کسی کی رہائش نہ ہو جس کو صرف اللہ کی عبادت کے لیے خاص کردیا ہو، جہاں صرف ذکر اللہ تلاوت قرآن بیان تسبیحات ہوتے ہوں جہاں اجازت عام ہو ، وہاں فرض نماز باجماعت پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ حدیث سے واضح و تفصیل سے جواب دیں۔ شکریہ
جواب نمبر: 6077501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1031-1031/M=11/1436-U
اگر اس گھر کو مسجد کے لیے وقف نہیں کیا گیا ہے صرف عبادت کے لیے خاص کرلیا کیا ہے تو اس پر شرعی مسجد ہونے کا حکم نہیں ہوگا، وہاں فرض نماز باجماعت پڑھنے سے جماعت کی فضیلت حاصل ہوجائے گی؛ لیکن مسجد کا ثواب نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند