• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 162618

    عنوان: پیشاب کے کچھ دیر کے بعد پیشاب کا قطرہ آنے سے بھی وضو توٹ جاتا ہے۔ پیشاب کی مقدار اور اس کا حکم

    سوال: میں یہ جاننا چاہ رہا تھا کہ کیا پیشاب کرنے کے کچھ دیر بعد بھی اگر دو تین قطرے گرتے ہیں تو کیا وضو باقی رہتا ہے ؟ اور یہ کہ کیا یہ بات صحیح ہے کہ کم از کم ایک سکّے کے برابر پیشاب کا قطرہ اگر کپڑے پر پھیل جائے تب کپڑا ناپاک ہوتا ہے ؟

    جواب نمبر: 162618

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1065-903/N=10/1439

    (۱): جی نہیں! اگر پیشاب کرنے کے کچھ دیر بعد پیشاب کے دو تین قطرے گرتے ہیں تو وضو باقی نہیں رہے گا، ٹوٹ جائے گا۔

    (۲): پیشاب خواہ تھوڑا ہو یا زیادہ، کپڑا یا جسم میں جہاں کہیں بھی لگے گا، وہ حصہ ناپاک ہوجائے گا؛ البتہ اگر پھیلاوٴ میں اس کی مقدار ہتھیلی کی گہرائی کی چوڑائی کے بہ قدر یا اس سے کم ہو تو نماز صحیح ہونے میں مانع نہیں ہوگا، یعنی: اس کے ساتھ نماز ہوجائے گی اگرچہ بلا ضروری ومجبوری تھوڑی نجاست کے ساتھ بھی نماز پڑھنا مکروہ ہے۔ اور ہتھیلی کی گہرائی کی چوڑائی کا اندازہ ایک روپے کے بڑے سکہ سے لگایا گیا ہے، جس کو بعض علاقوں میں گلٹہہ کہا جاتا ہے۔

    وعفا الشارع عن قدر درھم ……وھو مثقال عشرون قیراطاً في نجس کثیف لہ جرم وعرض مقعر الکف،…… في رقیق من مغلظة کعذرة آدمي ، وکذا کل ما خرج منہ موجبا لوضوء أو غسل مغلظ الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الطھارة، باب الأنجاس، ۱: ۵۲۰- ۵۲۳، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، والأقرب أن غسل الدرھم وما دونہ مستحب مع العلم بہ والقدرة علی غسلہ فترکہ حینئذ خلاف الأولی، نعم الدرھم غسلہ آکد فترکہ أشد کراھة کما یستفاد من غیرما کتاب من مشاھیر کتب المذھب الخ (رد المحتار، ۱: ۵۲۰، ۵۲۱)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند