• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 152383

    عنوان: جنازہ کی نماز میں دل بھر آنے سے آواز نكل جائے تو كیا نماز فاسد ہوجائے گی؟

    سوال: نماز جنازہ کی امامت کی آخری تکبیر اور سلام کے الفاظ میں آواز میں دل بھر جانے سے ایسی آواز نکلی کہ لوگ سمجھے کہ رودیا۔جبکہ آنسو نہیں نکلے۔تو کیا نماز فاسد ہو گئی؟ اگر فاسد ہو گئ تو اب کیا حکم ہے جبکہ تدفین ہو چکی ۔ دوسرا سوال۔۔۔۔جنازہ کے امام کی رونے کی آواز تو نہیں نکلی مگر آنسو جاری ہو گئے۔ کیا نماز فاسد ہوگئی؟

    جواب نمبر: 152383

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 904-770/D=10/1438

    جنت وجہنم یا ثواب وعقاب کا خیال آنے کی وجہ سے رونا مفسدِ صلاة نہیں ہے، نیز حروف پیدا ہوجانے کے ساتھ بہ آواز رونے سے اُس وقت نماز فاسد ہوتی ہے جب کہ یہ درد یا مصیبت کی وجہ سے ہو۔ اس میں بھی محض رونے جیسی آواز ہوجانے سے نماز فاسد نہیں ہوتی جب تک کہ رونے کی وجہ سے چند حروف نہ پیدا ہوجائیں۔

    صورتِ مسئولہ میں اگر جنت وجہنم یا ثواب وعقاب کے خیال سے نہیں رویا ہے؛ بلکہ مصیبت کی وجہ سے ایسا ہوا اور محض رونے کی آواز نکلی، حروف پیدا نہیں ہوئے تو اس سے نماز فاسد نہیں ہوگی، اسی طرح محض آنسو جاری ہونے سے بھی نماز فاسد نہیں ہوتی۔ یفسدہا (الصلاة) ․․․ والبکاء بصوت یحصل بہ حروف لوجع أو مصیبة لا لذکر جنة أو نار․ (الدر المختار: ۲/ ۳۷۰-۳۷۸) أما خروج الدمع بلا صوت، أو صوت لا حرف معہ فغیر مفسد․ (رد المحتار: ۲/ ۳۷۸)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند