عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 154085
جواب نمبر: 154085
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1358-1344/sn=2/1439
چونکہ آپ پہلے سے صاحب نصاب ہیں؛ اس لیے سابق نصاب کے اعتبار سے جب آپ کا سال پورا ہوگا اس وقت مذکور فی السوال ۲۰/ ہزار روپے کی بھی زکات ادا کرنی ہوگی اگرچہ ان روپیوں پر سال نہ پورا ہوا ہو؛ کیونکہ صاحب نصاب کو درمیان سال میں اگر مال حاصل ہو تو وہ بھی سابق نصاب کے ساتھ ضم ہوجاتا ہے بہ شرطے کہ دونوں کی جنس ایک ہوں، جیسا کہ صورتِ مسئولہ میں ہے۔ والمستفاد ولو بہبة أو إرث وسط الحول یضمّ إلی نصاب من جنسہ فیزکیہ بحول الأصل (درمختار مع الشامي: ۳/۲۱۴، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند