عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 68062
جواب نمبر: 68062
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1337-1416/L=12/1437
اگر آپ کے چچا کے حصے کی جائداد حاجتِ اصلیہ او ران کی استعمالی ضرورتوں سے زائد ہے اور اس کی مالیت نصاب کے بقدر ہے تو ان کو زکوة دینا درست نہیں اور اگر اس جائداد کی مالیت نصاب سے زائد ہے مگر حاجت اصلیہ سے زائد نہیں یعنی اگر وہ جائداد ان کو ملے تو وہ ان کی بنیادی ضرورتوں میں استعمال ہو جائے تو ان کو زکوة دینا درست ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند