• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 48271

    عنوان: ایک آدمی بریلوی مسلک سے ہے کیا وہ مکمل طورپر حنبلی مسلک اختیار کرسکتاہے

    سوال: عرض یہ ہے کہ (۱) ایک آدمی بریلوی مسلک سے ہے کیا وہ مکمل طورپر حنبلی مسلک اختیار کرسکتاہے جب کہ اس کا عقیدہ ہے کہ چاروں ائمہ درست ہیں، اس کو امام کعبہ سے بہت رغبت ہے جس کی وجہ سے وہ مکمل حنبلی ہونا چاہتاہے۔ (۲) مزید حنبلی مسلک میں وتر نمازپڑھنے کا کیا طریقہ ہے؟ (۳) میں ایک ڈاکٹر ہوں اور مجھے کچھ وظیفے بتادیں مریضوں کو بتانے کے لیے ۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔

    جواب نمبر: 48271

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1357-1343/N=11/1434-U (۱) شریعت میں بلاوجہ مسلک بدلنا اچھا نہیں، نیز حنبلی مسلک اختیار کرنے کی صورت میں حنابلہ کے تمام مسائل جاننا وسیکھنا اور ضرورت پر حنابلہ مفتیان کرام سے رجوع کرنا ایسے علاقہ میں ممکن ہے جہاں حنابلہ علماء ومفتیان کرام پائے جاتے ہوں اور جہاں حنابلہ علماء ومفتیان کرام نہ ہوں وہاں یہ انتہائی مشکل ودشوار ہے؛ اس لیے آپ حنفی ہی برقرار رہیں، البتہ بریلویت چھوڑکر اہل السنة والجماعت کے مسلک پر آجائیں اور آپ کو حرم مکی کے ائمہ کرام سے محبت ہے تو یہ اچھی بات ہے، حدیث میں ہے کہ آدمی قیامت کے دن اُسی کے ساتھ ہوگا جس سے اُسے دنیا میں محبت تھی، آپ ان کے لیے بلکہ تمام علما اور مسلمانوں کے لیے فلاح دارین، عافیت اور مغفرت وغیرہ کی خوب دعائیں کیا کریں۔ (۲) اس کے جواب کی ضرورت نہیں، نیز ہمارے یہاں سے صرف فقہ حنفی کے مطابق سوالات کے جواب تحریر کیے جاتے ہیں۔ (۳) آپ تمام مسلمان مریضوں کو امراض سے شفا کے لیے یہ بتادیا کریں کہ سات بار سورہٴ فاتحہ معہ اول وآخر تین تین بار درود شریف پڑھ کر پانی پر دم کرکے پیا کریں، اور فجر او رمغرب کے بعد ”یَا سَلامُ“ ۱۴۲/ مرتبہ پڑھا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند