• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 36707

    عنوان: میں حنفی فقہ کی پیروی کرتا ہوں اور تقلید کا قائل ہوں- لیکن میں نماز سلفی طریقے سے ادا کرتا ہوں

    سوال: میرے ایک دوست نے صحیح احادیث کی روشنی میں مجھے قائل کیا کہ سلفی طریقہ نماز ہی دراصل سنت طریقہ ہے یعنی رفع الیدین کرنا اور امام کے پیچھے فاتحہ پڑھنا وغیرہ - اور میں اس طریقے کا قائل ہوں اور نماز ایسے ہی ادا کرتا ہوں۔ مجھے سلفی (اہل حدیث) بھائیوں کی کچھ باتیں اچھی لگتی ہیں اور کچھ بری۔ اس لئے میں نے مقلد رہنے کا فیصلہ کیا۔ کیا میرے لئے ایسا کرنا جائز ہے یعنی نماز حنفی طریقے سے ادا نہ کرنا اور حنفی فقہ کی پیروی کرنا۔ کیا میں حنفی ہوں؟ مجھے پتا ہے کہ مذہب کی پیروی کا اصول ہے کہ اس کی مکمل پیروی کی جائے اور مختلف مذھب سے چیزیں اکٹھی نہ کی جائیں ورنہ نفس کی پیروی اور گمراہی کا خطرہ ہے۔ مجھے خوف ہے کے قیامت کے دن اللہ یہ نہ پوچھیکہ یہ کونسا مذہب تھا تم نے باقی مسلمانوں سے ہٹ کے ایک نئے طریقے کو اپنایا؟(مذہب کی مکمل پیروی نہ کرنا)۔ میری رہنمائی کریں۔ کیا میرے لئے ایسا کرنا جائز ہے؟ ان کا طریقہ صحیح احادیث پر مبنی ہے اس لئے اس کی تردید نہیں کی جاسکتی۔ صحیح احادیث کی روشنی میں رہنمائی کریں۔ اللہ آپ کو اجر کثیر دے۔

    جواب نمبر: 36707

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 621-621/M=4/1433 آپ سلفی غیر مقلد دوست سے کہیے کہ مجھے تم صرف ایک صحیح حدیث ایسی دکھادو جس میں امام کے پیچھے مقتدیوں کے لیے سورہٴ فاتحہ پڑھنے کو واجب قرار دیا گیا ہو، اور اس سے کہیے کہ اس حدیث کا تمھارے پاس کیا جواب ہے: إنما جُعل الإمام لیوٴتم بہ فإذا کبر فکبّروا وإذا قرأ فأنصتوا، یہ حدیث مسلم شریف اور دیگر کتب حدیث میں موجود ہے، آپ کا فیصلہ حنفی اور مقلد رہنے کا بالکل درست ہے، آپ غیرمقلد دوست کے بہکاوے میں نہ آئیں اور حنفیت پر پوری طرح قائم رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند