• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 11943

    عنوان:

    ایک حدیث میں آیا ہے کہ میرے صحابہ ستاروں کی مانند ہیں جس کی پیروی کرو گے فلاح پاؤ گے۔ (۱)اس کی وضاحت کیجئے میرا مطلب ہے بہت سے صحابہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چند منٹ گزارے کچھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد مرتد بھی ہوگئے تو اس حدیث میں کون سے صحابہ مراد ہیں؟ (۲)اورپھر کیا ان صحابہ کو ہی دیکھا جائے اورائمہ کرام کو چھوڑ دیں؟

    سوال:

    ایک حدیث میں آیا ہے کہ میرے صحابہ ستاروں کی مانند ہیں جس کی پیروی کرو گے فلاح پاؤ گے۔ (۱)اس کی وضاحت کیجئے میرا مطلب ہے بہت سے صحابہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چند منٹ گزارے کچھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد مرتد بھی ہوگئے تو اس حدیث میں کون سے صحابہ مراد ہیں؟ (۲)اورپھر کیا ان صحابہ کو ہی دیکھا جائے اورائمہ کرام کو چھوڑ دیں؟

    جواب نمبر: 11943

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 607=607/م

     

    صحابہ انھیں حضرات کو کہتے ہیں جنھوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو ایمان کی حالت میں دیکھا، اور ایمان ہی پر ان کی وفات بھی ہوئی، چاہے وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چند ہی منٹ گزارے اور جو لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد مرتد ہوگئے اور ارتداد کی حالت میں انتقال کرگئے وہ صحابہ ہونے ہی سے خارج ہیں، تو ان کی پیروی کا کوئی مطلب نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد تو صحابہ سے متعلق ہے کہ میرے صحابہ ستاروں کی مانند ہیں، ان میں سے جن کی پیروی کروگے، ہدایت پاوٴگے، ائمہ کرام کو چھوڑنے کی ضرورت نہیں، ان کی تقلید بھی درحقیقت صحابہ اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی پیروی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند