عنوان: کیا کوئی عام آدمی کسی صحیح حدیث کی وجہ سے خروج عن المذھب کر سکتا ہے؟
سوال: مفتی صاحب تقلید سے متعلق کچھ سوالات میں آپ کی رہنمائی درکار ہے، برا? مہربانی قران و سنت کی روشنی میں اس کے واضح جواب مرحمت فرمائیں، کیا کوئی عام آدم کسی صحیح حدیث کی وجہ سے خروج عن المذھب کر سکتا ہے؟ مثلا کوئی شخص پہلے نماز ترک رفع یدین سے پڑھتا تھا اور اب نماز میں رفع یدین کی صحیح احادیث دیکھ کر کیا وہ اب نماز مستقل رفع یدین سے پڑھ سکتا ہے؟ عامی کے لیے تقلید شخصی کا کیا حکم ہے؟ کسی عام آدمی کا یہ نظریہ کہ "میں حدیث دیکھوں گا جو صحیح لگے گی اس پر عمل کرو گا ائمہ اربعہ کے پیچھے چلنا کوئی ضروری نہیں" اسکے بارے میں کیا حکم ہے؟
جواب نمبر: 17186601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1044-929/M=11/1440
عامی آدمی کے لئے تقلید شخصی واجب ہے، عامی شخص کا مذکورہ نظریہ درست نہیں، ترک رفع یدین بھی صحیح روایت سے ثابت ہے۔