• معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری

    سوال نمبر: 603256

    عنوان:

    كسی شریك كا پیسہ اگر حرام ہو تو اس سے كمایا ہوا نفع حلال ہوگا یا حرام؟

    سوال:

    ایک کمپنی حلال سامان بیچ کر کام کرتی ہے پر اس کے کچھ انویسڑس حلال کمائی لگاتے ہیں اور کچھ زیادہ انویسڑس حرام کی کمائی لگاتے ہیں، کمپنی دونوں طرح کے پیسوں کو ملاکر کام کرتی ہے ، جو پرافٹ ہوتا ہے اسے سب شرکاء میں ان کے شیئر ز کے حساب سے تقسیم کرتی ہے ، اس طرح کی کمائی جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 603256

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 678-514/B=07/1442

     حرام پونجی سے جو نفع حاصل ہوا ہے فقہاء کرام اسے جائز فرماتے ہیں؛ البتہ انہیں چاہئے کہ جس قدر حرام پیسے لگائے ہیں اس کے بقدر جائز پیسوں سے غریبوں پر صدقہ کردیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند