معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری
سوال نمبر: 149572
جواب نمبر: 14957231-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 770-685/H=7/1438
اصول واحکامِ شرکت ومضاربت کو ملحوظ رکھ کر تمام امور انجام دیئے جائیں اور کوئی دینی خطرہ بھی نہ ہو تو یہ معاملہ کفار کے ساتھ بھی جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں شیئر مارکیٹ کے اندر تجارت کرتا ہوں، میرا سوال یہ ہے کہ (۱)کیا میں آئی پی او خرید سکتا ہوں یا نہیں؟ (۲)اگرہاں تو کن کمپنیوں کے؟ (۳)جو کمپنیاں پہلے سے ہی مارکیٹ کے اندر درج ہیں اورشریعت سے ہم آہنگ بھی ہیں؟
969 مناظرو ٹو لائف کمپنی کا شیئر
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ شیئر مارکیٹ میں پیسے لگانا حرام ہے اور اکچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ حرام نہیں ہے۔ برا ہ کرم، بتائیں کہ شریعت اس بارے میں کیا کہتی ہے؟
324 مناظرکیا ایف ایکس فارمس کمپنی میں پیسے انویسٹ کرنا جائز ہیں؟
2095 مناظرکاپی رائٹ (حقوق محفوظ) کا کیا حکم ہے؟
میں اسلامک میوچول فنڈ میں سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنارہاہوں (اس کا طریقہ یہ ہے کہ وہ عوام سے فنڈ جمع کرتے ہیں اور اس کو مختلف کمپنیوں کی ایکوٹی میں خرچ کرتے ہیں اور ان کو لون دے کر سود نہیں حاصل کرتے ہیں)۔ لیکن پریشانی کی بات یہ ہے کہ اگرچہ وہ لوگ بڑی کمپنیوں کوسود حاصل کرنے کے لیے کوئی فنڈ نہیں دیتے ہیں ، لیکن وہ کمپنیاں جس میں ہمارا فنڈ لگایا جاتا ہے عموماً ملٹی نیشنل کمپنیاں ہوتی ہیں جو کہ فائنانس سے متعلق سودی لین دین کرتی ہیں۔ میوچول فنڈ ہماریپیسہ کو کمپنی کے ایکوٹی میں لگاتا ہے جو کہ مجھے اپنا شیئر ہولڈر بھی بناتی ہے۔ کچھ شرطیں جوکہ سرمایہ کو اسلامی بناتی ہیں وہ اس طرح ہیں: (۱)کمپنی حرام معاملہ کا لین دین نہ کرتی ہو جیسے شراب، سور کی مصنوعات، اسلحہ، میوزک اورسامانِ لہو ولعب، اسلامی عقائد کی بنیاد کے خلاف منصوبے اور کسی علاقہ کے حیوان اورنباتات کیبے جا تباہی۔(۲) کمپنی انسانیت خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف کسی ظلم و ستم میں ملوث نہیں ہوتی ہے۔ (۳)سرمایہ کاری کی جانے والی چیزیں شریعت کے خلاف نہ ہوں۔ لیکن مجھے اس سود کی حقیقت کے بارے میں تشویش ہے جس کی یہ کمپنیاں لین دین کرتی ہیں۔میری رہنمائی فرماویں۔
694 مناظر