• معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری

    سوال نمبر: 605099

    عنوان:

    مختلف لوگوں سے رقم لے كر كاروبار كرنا اور نفع میں شریك كرنا؟

    سوال:

    ایک شخص ہے وہ ایک کاروبار کرتا ہے اور اس کاروبار میں ایک کروڑ روپے تک لاگت ہے اتنے پیسے نہ ہونے کی سورت میں وہ پندرہ بیس لوگوں سے رقم لے کر کاروبار کرتاہے اور منافع آدھا آدھا کرتاہے جن لوگوں نے پیسے دیے ان کو آدھا منافع ملتا ہے وہ رقم باقی لوگوں کیلے سود تو نہیں ہوگی؟

    جواب نمبر: 605099

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 844-726/M=11/1442

     اگر وہ شخص پندرہ بیس لوگوں سے باضابطہ شرکت کا معاملہ طے کرکے سرمایہ کاری کی حیثیت سے پیسے لیتا ہے اور اس پر اصول شرکت کے مطابق منافع طے کرلیتا ہے تو اُن لوگوں کے لیے طے شدہ منافع لینا جائز ہے۔ اور اگر وہ شخص قرض کے طور پر رقم لیتا ہے تو اس پر منافع کا لین دین سود ہے اور ناجائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند