• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 603936

    عنوان:

    بڑے جانور میں كتنے عقیقے ہوسكتے ہیں؟

    سوال:

    بچوں کے عقیقے میں جانور کو ذبح کرنے کا معاملہ جیسے کے ہمیں معلوم ہے کے اگر لڑکا ہے تو دو اور اگر لڑکی ہے تو ایک بکرا یا مینڈا لیکن جیسا کہ قربانی میں بڑا جانور میں سات حصے ہوتے ہیں تو کیا بڑے جانو کے سات حصوں میں ہم عقیقہ بھی کر سکتے ہیں یا نہیں؟

    جواب نمبر: 603936

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:762-598/L=8/1442

     قربانی کی طرح عقیقے میں سات حصے ہوسکتے ہیں خواہ سات لڑکیوں کی طرف سے ہوں یا لڑکے اور لڑکیوں کے حصے مل کر سات حصے ہوجائیں ؛ لیکن ساتوں حصوں کا قربت کی نیت سے ذبح کرنا ضروری ہے ،(خواہ تمام حصوں میں عقیقے کی نیت کی جائے یا بعض میں عقیقہ کی اور دوسرے بعض میں قربانی یا ولیمہ کی ) اگر ان میں سے کوئی ایک حصہ بھی گوشت کھانے وغیرہ کی نیت سے ذبح کیا گیا تو کسی کی طرف سے عقیقہ کافی نہ ہوگا ۔

    ولو ذبح بقرة أو بدنة عن سبعة أولاد أو اشترک فیہا جماعة جاز سواء أرادوا کلہم العقیقة أو أراد بعضہم العقیقة وبعضہم اللحم کما سبق فی الأضحیة (شرح المہذب 8/ 29) قلت :مذہبنا فی الأضحیة بطلانہا بإرادة بعضہم اللحم فلیکن کذلک فی العقیقة. (إعلاء السنن:17/ 119 )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند