عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 605766
غریب آدمی نے قربانی کا دوسرا جانور خریدلیا، پھر پہلا گمشدہ مل گیا، تو قربانی ایك كی ضروری ہے یا دونوں كی؟
فتاویٰ محمودیہ میں ایک مسئلہ اس طرح ہے جسکا عنوان یہ ہے"قربانی کا دوسرا جانور خریدنے پر پہلا گمشدہ مل گیا" اس کے جواب میں فرمایا کہ. اگر وہ غریب ہے تو اس پر دونوں کی قربانی واجب ہوگی، ہاں اگر اسنے دوسرا جانور خریدتے وقت یہ نیت کی ہے کہ پہلا جانور جوگم ہوا ہے اس جگہ پر خریدتا ہوں، تو اس پر ایک ہی کی قربانی واجب ہوگی-فقط واللہ اعلم" اس میں جو یہ لکھا ہے کہ اگر یہ نیت ہو کہ پہلے گمشدہ جانور کی جگہ خریدے ا ہوں تو اس پر ایک ہی کی قربانی واجب ہوگی.یہ بات درست ہے؟ اگر غریب جس کا جابور گم ہوجائے اور وہ اس کی جگہ نیت کرکے دوسرا خریدے اور پھر پہلا بھی مل جائے تو ایک کی قربانی کافی ہوجائے گی؟
جواب نمبر: 605766
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1175-825/D=12/1442
جی ہاں، یہ مسئلہ درست ہے کہ اگر پہلے گمشدہ جانور کی جگہ خریدنے کی نیت ہو تو غریب پر بھی ایک ہی کی قربانی واجب ہوگی، دونوں جانوروں کی نہیں، جیسا کہ حضرت نے اس سلسلے میں سکب الأنہر کی صریح عبارت کا حوالہ بھی دیا ہے۔ وإن سرقت أو ضلت فشری أخری، ثم وجدہا في أیام النحر، ذبح إحداہما لو غنیاً، وکلاہما لو فقیراً، إلا إذا نواہا عن الأولی لعدم تعدد الالتزام بالشراء حینئذ۔ (مجمع الأنہر مع سکب الأنہر: 4/172، ط: مکتبة فقیہ الأمة)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند