عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 155547
جواب نمبر: 15554731-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:96-89/D=3/1439
اگر قربانی ذمہ میں واجب تھی ارو بقرعید کے دنوں میں قربانی نہیں کرسکا تو ایک بکرا (بکری) خریدکر کسی غریب کو دیدے یہی اس کی قضا ہے، اگلے سال بقرعید کے دنوں میں قربانی کرنا قضا نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ایک غیر مسلم نے مجھ سے پوچھا کہ کیا آپ قربانی کو سائنسی رو سے صحیح ثابت کرسکتے ہیں؟ براہ کرم، جواب دیں۔
3483 مناظرکیا حج کرنے والا عید کی قربانی بھی کرے گا یا نہیں؟
1668 مناظرہمارے یہاں کچھ لوگوں نے مل کر قربانی کا پروگرام بنایا کہ ہم لوگوں کی قربانی کروائیں گے، لہذا لوگوں کو کہاگیا کہ آپ کے لیے جانور خریدنے سے لے کر ذبح کرنے اور گوشت تیار کرنے تک کا کام ہم کریں گے۔ پس لوگوں نے خوب بکنگ کروادی۔ اب تقریباً دو سو بکرا بک ہوا۔ عید والے دن سارا بکرا ذبح ہوا، پھر ایک ایک کرکے گوشت بنایا گیا۔ اگر کسی کا گوشت کم ہوا تو دوسرے بکرے کا کاٹ کرکے ملا دیا گیا، اور بعد میں تھیلے میں بھر کرکے اس میں بکنگ والے کا نام لکھ دیا گیا۔ اب یہ قربانیاں ٹھیک ہیں یا نہیں؟یاد رہے کہ ذبح کرتے وقت کسی قربانی کی نامزدگی نہیں کی کہ یہ بکرا (قربانی) فلاں کی طرف سے ہے یا فلاں کی طرف سے۔
2688 مناظر