• متفرقات >> سیر وجہاد

    سوال نمبر: 605568

    عنوان:

    سرکار اگر شریعت کے خلاف کوئی کام کرے تو اسکو تنبیہ کرنے بہتر صورت کیا ہوگی؟

    سوال:

    سرکار اگر شریعت کے خلاف کوئی کام کرے تو اس کو تنبیہ کرنے کا حسن صورت کیا ہو گا؟ تحریک وغیرہ صورت اختیار کیا جائے یا آجکل جیسے سوشل میڈیامیں پوسٹ دینا کافی ہوگا. پھر یہ تنبیہ کرنا کس کی ذمہ داری ہے ؟ ملک کے مدرِّس علمائے کراموں کی یا سیاست کرنے والے علمائے کراموں کی یا اور دوسروں کی ؟ کیا یہ تنبیہ کرنا ان میں سے سبھوں پر واجب ہے یا کئی افراد پر؟ برائے کرم ان مسئلوں کے جواب دینے پر مشکور ہوں گا۔

    جواب نمبر: 605568

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1202-787/B=12/1442

     سب سے زیادہ خوبصورت طریقہ یہ ہے کہ پہلے حکومت کی توجہ فنڈامنٹل قانون کی طرف دلائیں کہ اِس جمہوری ملک میں ہر ایک مذہب والے کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی قانونی طور پر سب کو آزادی دی گئی ہے۔ اس کے بعد شریعت کا قانون قرآن و حدیث کے حوالہ کے ساتھ پیش کریں۔ اور پیش کرنے سے پہلے کسی ماہر سیاسیات عالم کو اور کسی مسلمان سینئر وکیل کو بھی مشورہ میں شامل کرلیں۔ تحریک کی صورت اختیار کرنے کی ضرورت نہیں۔ حسن تدبیر کے ساتھ جو کام ہوتا ہے وہ زیادہ موثر اور کارآمد ہوتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند