عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 50294
جواب نمبر: 50294
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 315-61/B=2/1435-U قبروں پر زیارت کے لیے جانا مستحب ہے، اس لیے مزارات اولیاء پر جانا تو شرک نہیں، ہاں وہاں جاکر شرک وبدعت کرنا سخت وبال ہے۔ سب سے پہلے قبرستان میں جاکر اہل قبور کو سلام کہنا چاہیے، جس قدر ممکن ہو تلاوت قرآن کریم کا ثواب ان کو پہنچائے اور ان کے لیے دعا واستغفار کرکے واپس آجائے، مزارات پر صاحب مزار سے اپنے نفع ونقصان کے سوال کے لیے جانا اور ان کی روحوں کو اپنے افعال واحوال پر مطلع جان کر ان کی قبر کے سامنے عاجزی وانکساری ظاہر کرکے مرادیں مانگنا جائز نہیں: قال في رد المحتار: ”بزیارة القبور“ أي لا بأس بہ بل تندب ․․․ ولا تترک لما یحصل عندہا من المنکرات والمفاسد۔ (شامی: ۳/۱۵۰) وفي شرح اللباب ویقرأ من القرآن ما تیسر لہ من الفاتحة ․․․ ثم یقول: اللہم أوصل ثواب ما قرأناہ إلی فلان أو إلیہم (شامي: ۳/۱۵۱) وقال اللہ تعالی: قُلْ لَا اَمْلِکُ لِنَفْسِیْ نَفْعًا وَلَا ضَرًّا اِلَّا مَا شَآءَ اللّٰہُ (سورہٴ اعراف 188)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند