• متفرقات >> تاریخ و سوانح

    سوال نمبر: 602442

    عنوان:

    حضرت عیسی اور ہمارے نبی علیہماالصلاة والسلام کے درمیان کون کون سے تین نبی آئے ؟ اس عہد کا نام کیا ہے ۔

    سوال:

    مجھے یہ جاننا تھا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام پہلے آئے یا حضرت عیسی علیہ السلام پہلے آئے ؟ ہم نے اکثر سنا ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام پہلے آئے ،نیز دارالعلوم کی ویب سائٹ پر معلوم ہوا کہ عیسی علیہ السلام اور حضرت محمد ﷺ کے درمیان تین انبیاء کرام آے ، میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ حضرت عیسی علیہ السلام اور حضرت محمد ﷺ کے درمیان والے انبیاء کرام کا نام کیا ہیں؟ اور حضرت عیسٰی علیہ السلام اور حضرت محمد ﷺ کے درمیان کے عرصے کو کیا کہا جاتا ہے ؟.․ جزاک اللہ خیرا

    جواب نمبر: 602442

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:464-141T/sn=6/1442

     (۱) حضرت ابراہیم علیہ السلام پہلے آئے۔

    (۲) سورہ یاسین کی آیت : ”إِذْ أَرْسَلْنَا إِلَیْہِمُ اثْنَیْنِ فَکَذَّبُوہُمَا فَعَزَّزْنَا بِثَالِثٍ“ سے پتہ چلتا ہے کہ حضرت عیسی اور ہمارے نبی علیہماالصلاة والسلام کے درمیان تین انبیائے کرام تشریف لائے تھے ؛ لیکن ان کے اسما کیا تھے ؟ یہ تفصیل نہ تو قرآن کریم میں ہے اورنہ ہی کسی معتبر روایتِ حدیث میں ہے ؛ البتہ علامہ ابن کثیر نے ان کے اسماء‘’صادق“، ”صدوق“ شمول یا شمعون“ نقل کیا ہے ؛ لیکن اس سلسلے میں دوسرے اقوال بھی ہیں، اصل یہ ہے کہ جن چیزوں کو اللہ تعالی نے مبہم رکھا ہے ، انھیں مبہم ہی رہنے دینا چاہئے ، ہمیں ان کے درپے نہ ہونا چاہئے ، ان جیسے امور کی تحقیق پر شریعت کا کوئی اہم حکم موقوف نہیں ہے۔

    (۳) حضرت عیسی علیہ السلام کے بعد اکثر حضرات کے نزدیک تین پیغمبر مبعوث ہوئے ، ان حضرات کے بعد سے ہمارے نبی کے درمیان کے زمانے کو ”فترت کا زمانہ“ کہا جاتا ہے ، اس دوران کوئی نبی نہیں آیا، علامہ بن الجوزی نے المنتظم میں اس کی تصریح فرمائی ہے ۔

    إنہا مدینة أنطاکیة وکان بہا ملک یقال لہ أنطیخس بن أنطیخس بن أنطیخس وکان یعبد الأصنام، فبعث اللہ إلیہ ثلاثة من الرسل، وہم صادق وصدوق وشلوم، فکذبہم، وہکذا روی عن بریدة بن الحصیب وعکرمة وقتادة والزہری أنہا أنطاکیة، وقد استشکل بعض الأئمة کونہا أنطاکیة بما سنذکرہ بعد تمام القصة إن شاء اللہ تعالی.وقولہ تعالی: إذ أرسلنا إلیہم اثنین فکذبوہما أی بادروہما بالتکذیب فعززنا بثالث أی قویناہما وشددنا أزرہما برسول ثالث. قال ابن جریج عن وہب بن سلیمان عن شعیب الجبائی قال: کان اسم الرسولین الأولین شمعون ویوحنا، واسم الثالث بولص، والقریة أنطاکیة․ (تفسیر ابن کثیر ط العلمیة 6/ 505) نیز دیکھیں: بیان القرآن،3/236ں مطبوعة: مکتبہ رحمانیہ لاہور، معارف القرآن:7/373، کراچی)

    أخبرنا محمد ابن عَبْدِ الْبَاقِی- أَوْ قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ الجوہری، قال: أخبرنا أبو عمرو ابن حیویة، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَحْمَد بْن معروف، قَالَ: أخبرنا الحارث بن أبی أسامة، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ. قَالَ: حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ أَبِیہِ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:

    کان بین مُوسَی بْنِ عِمْرَانَ، وَعِیسَی عَلَیْہِمَا السَّلامُ أَلْفُ سَنَةٍ وَسَبْعُ مِائَةِ سَنَةٍ، وَلَمْ یَکُنْ بَیْنَہُمَا فترة، وَأَنَّہُ أُرْسِلَ بَیْنَہُمَا أَلْفُ نَبِیٍّ مِنْ بَنِی إِسْرَائِیلَ سِوَی مَنْ أُرْسِلَ مِنْ غَیْرِہِمْ، وَکَانَ بین میلاد عیسی والنبی صلی اللہ علیہ وسلم خمس مائة (و) تسع وَسِتُّونَ سَنَةً، بُعِثَ فِی أَوَّلِہَا ثَلاثَةُ أَنْبِیَاءَ وَہُوَ قَوْلُہُ عَزَّ وَجَلَّ: إِذْ أَرْسَلْنا إِلَیْہِمُ اثْنَیْنِ فَکَذَّبُوہُما فَعَزَّزْنا بِثالِثٍ 36: 14 وَالَّذِی عُزِّزَ بِہِ سَمْعُونَ. وَکَانَتِ الْفَتْرَةُ الَّتِی لَمْ یَبْعَثِ اللَّہُ فِیہَا رَسُولا أَرْبَعُ مِائَةِ سنة وأربع وثمانین․ (المنتظم فی تاریخ الملوک والأمم 2/16، باب ذکر عِیسَی ابن مریم عَلَیْہِ السلام، مطبوعة: دارال الکتب العلمیة، بیروت)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند